From Strangers to Soulmates

 

اجنبی سے ہمسفر تک

— جب دو اجنبی دلوں کا رشتہ بن جاتے ہیں

کبھی کبھی زندگی ہمیں ایسے لوگوں سے مِلاتی ہے جن سے ہماری کوئی توقع، کوئی پہچان، اور نہ ہی کوئی ماضی ہوتا ہے۔
وہ صرف ایک اجنبی کی صورت میں ہمارے سامنے آتے ہیں —
لیکن وقت کے ساتھ، وہی اجنبی ہماری روح کے سب سے قریب ترین شخص بن جاتے ہیں۔

یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جہاں ایک عام سا تعارف، ایک غیر متوقع ملاقات، رفتہ رفتہ ایک نایاب تعلق میں ڈھل جاتی ہے۔


پہلی ملاقات: خاموشی اور حیرت

ہم دونوں ایک تقریب میں ملے تھے۔
نہ کوئی خاص بات ہوئی، نہ کوئی گہری نظر کا تبادلہ۔
بس ایک "ہیلو"… ایک رسمی سا تعارف، اور پھر سب کچھ معمول کے مطابق۔
مگر دل کے کسی کونے میں ایک عجیب سی جستجو جاگ گئی تھی۔
شاید وہ خاموشی ہی ہماری پہلی "بات چیت" تھی۔


رفتہ رفتہ… دلوں کا رابطہ

کبھی ایک مسکراہٹ،
کبھی کسی بات پر ایک جیسا ردِعمل،
اور کبھی بغیر کچھ کہے صرف ایک دوسرے کو سمجھ لینا…

یہ سب کچھ ایسے ہی شروع ہوا، آہستہ آہستہ۔
ہماری باتیں زیادہ ہوئیں، ملاقاتیں بڑھیں،
اور پھر ایک دن احساس ہوا کہ ہم اجنبی نہیں رہے۔

ہم ایک دوسرے کی عادت بن چکے تھے۔


محبت، جو وقت کے ساتھ پروان چڑھی

یہ وہ محبت نہیں تھی جو ایک نظر میں ہو جائے،
یہ وہ محبت تھی جو ہر دن، ہر لمحہ، تھوڑا تھوڑا کر کے بنتی گئی۔
کبھی کسی چھوٹے سے خیال پر،
کبھی کسی خاموش دعا میں،
کبھی ایک دوسرے کی تکلیف میں شریک ہو کر۔

ہمارا رشتہ شور شرابے والا نہیں تھا۔
یہ ایک پرسکون بندھن تھا،
جس میں نہ دکھاوا تھا، نہ جلد بازی — صرف خلوص۔


روح کا رشتہ

اب جب پیچھے دیکھتے ہیں، تو حیرت ہوتی ہے کہ
کب ہم اجنبی تھے؟
کب یہ رشتہ اتنا خاص بن گیا؟

وہ جو کبھی محض ایک چہرہ تھا بھیڑ میں،
آج وہی میری دعاؤں کا مرکز ہے۔
میری خوشی، میرا سکون، میری ذات کا حصہ۔

ہم اب صرف ایک دوسرے کے دوست یا ساتھی نہیں…
ہم روح کے ہمسفر بن چکے ہیں — Soulmates۔


اختتام پر:

"اجنبی سے ہمسفر تک" ایک ایسی کہانی ہے جو شاید بہت سے دلوں کی آواز ہے۔
کیونکہ اکثر ہم اپنی زندگی کے سب سے خوبصورت رشتے بغیر کسی ارادے کے بناتے ہیں۔

محبت وہ نہیں جو دھوم دھام سے آئے،
محبت وہ ہے جو چپکے سے، آہستہ آہستہ،
کسی اجنبی کو تمہاری جان بنا دے۔

Comments

Popular posts from this blog

Freelancing vs. YouTube: Pakistan Ke Youth Ke Liye Behtar Kya Hai

The Colors of Love

The Mention of You