Posts

Showing posts from September, 2025

Freedom and Fire: The Human Cost of Independence

Image
  4. آزادی اور آگ: آزادی کی انسانی قیمت (Freedom and Fire: The Human Cost of Independence) پاکستان کی آزادی آسان نہیں تھی۔ اس آزادی کی راہ میں ہزاروں جانیں قربان ہوئیں، خاندان بکھرے، اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے۔ ہجرت کے دوران جنون، خوف اور خوفناک واقعات نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ آزادی کے ساتھ آگ اور خون کی قیمتی قیمت ادا کی گئی۔ یہ انسانی قربانیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ آزادی کبھی بھی آسانی سے نہیں ملتی، بلکہ اس کے پیچھے بے پناہ جدوجہد اور صبر ہوتا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو میں ان میں سے کسی ایک مضمون کو تفصیل سے لکھ کر دے سکتا ہوں یا آپ کو مزید موضوعات پر بھی مدد کر سکتا ہوں۔

From Two-Nation Theory to a New Nation

Image
  دو قومی نظریہ سے نئی قوم تک (From Two-Nation Theory to a New Nation) دو قومی نظریہ اس فلسفے پر مبنی تھا کہ ہندو اور مسلمان دو الگ قومیں ہیں جن کے مذہب، ثقافت اور سیاسی مفادات مختلف ہیں۔ علامہ اقبال اور بعد میں قائداعظم جناح نے اس نظریے کو سیاسی تحریک میں تبدیل کیا۔ اس نظریے نے مسلمانوں کو ایک الگ سیاسی شناخت دی، جس نے پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی۔ 1947 میں یہ نظریہ حقیقت میں بدل گیا اور ایک نئی قوم جنم لی، جس نے اپنے وجود کے لیے ایک الگ ملک حاصل کیا۔

Partition: The Pain, The Promise, The Price

Image
  2. تقسیم: درد، وعدہ اور قیمت (Partition: The Pain, The Promise, The Price) 1947 کی تقسیم برصغیر کی تاریخ کا سب سے المناک واقعہ تھی۔ آزادی کی خوشی کے ساتھ لاکھوں لوگ اپنے گھروں، زمینوں اور آبائی علاقوں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ ہزاروں جانیں گئیں اور خاندان بکھر گئے۔ اس تقسیم نے مسلمانوں کو ایک الگ وطن دیا، لیکن اس کے ساتھ ہی ایک بڑا انسانی المیہ بھی سامنے آیا۔ اس دردناک قربانی کے باوجود، پاکستان نے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی کوشش کی کہ یہ ملک آزادی، مساوات اور خوشحالی کا گہوارہ ہوگا۔

Jinnah’s Dream: The Making of Pakistan

Image
   جناح کا خواب: پاکستان کا قیام (Jinnah’s Dream: The Making of Pakistan) قائداعظم محمد علی جناح کا خواب تھا ایک ایسا ملک جہاں مسلمانوں کو آزادی، تحفظ اور مذہبی و ثقافتی آزادی حاصل ہو۔ وہ چاہتے تھے کہ مسلمان ایک الگ قوم کے طور پر اپنا مستقبل خود تشکیل دیں۔ جناح نے برصغیر کی سیاست میں مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے جدوجہد کی اور بالآخر 14 اگست 1947 کو پاکستان کے قیام کا خواب حقیقت بنا۔ ان کا مقصد صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ ایک ایسا معاشرہ قائم کرنا تھا جہاں انصاف، مساوات اور ترقی کی راہیں کھلی ہوں۔

The Story of Pakistan: From Vision to Reality

Image
  🇵🇰 پاکستان کی کہانی: خواب سے حقیقت تک – جدوجہد، قربانی اور خودمختاری کا سفر پاکستان صرف ایک ملک نہیں، بلکہ ایک نظریہ ہے۔ ایک ایسا خواب جو لاکھوں مسلمانوں نے دیکھا — ایک ایسی خواہش جو قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ایک حقیقت بنی۔ یہ کہانی صرف 1947 میں آزادی حاصل کرنے کی نہیں، بلکہ اس سفر کی ہے جو فکر سے فریاد، اور فریاد سے فلاح تک پہنچا۔ 🌱 خیال کی بنیاد: متحدہ ہندوستان میں مسلم شناخت برطانوی راج کے تحت ہندوستان میں مسلمان اکثریت میں نہیں تھے۔ انہیں سیاسی، سماجی اور مذہبی لحاظ سے محرومی کا سامنا تھا۔ ایسے میں کچھ اہلِ فکر شخصیات نے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ شناخت اور مقام کی ضرورت محسوس کی۔ سر سید احمد خان نے تعلیمی اصلاحات کی بنیاد رکھی، اور علامہ اقبال نے مسلمانوں کو خودی اور اتحاد کا پیغام دیا۔ یہ وہ فکری بنیاد تھی جس پر آگے چل کر پاکستان کا تصور کھڑا ہوا۔ 🌟 پاکستان کا خواب: علامہ اقبال کا وژن 1930 میں علامہ محمد اقبال نے الہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک خودمختار مسلم ریاست کا خواب پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں، جن...

Swords, Guns & Strategy

Image
  ⚔️ Swords, Guns & Strategy "تلوار، بندوق اور حکمتِ عملی – جنگ کی بدلتی صورتیں" انسانی تاریخ کی سب سے دلچسپ اور ہولناک حقیقت "جنگ" ہے۔ چاہے وجوہات طاقت کی ہوس ہوں، نظریاتی اختلافات، وسائل پر قبضہ ہو یا محض اقتدار کی لڑائی — ہر دور کی جنگوں میں تین بنیادی عناصر ہمیشہ نمایاں رہے ہیں: تلواریں (Swords) بندوقیں (Guns) حکمتِ عملی (Strategy) یہ تینوں عناصر وقت کے ساتھ ساتھ بدلے، بہتر ہوئے، اور دنیا کی تاریخ کو نئی سمت دیتے گئے۔ 🗡️ تلوار – بہادری کی علامت، جنگ کا پہلا ہتھیار زمانہ قدیم میں، تلوار محض ایک ہتھیار نہیں بلکہ عزت، بہادری، اور قیادت کی علامت سمجھی جاتی تھی۔ ہر قوم کی اپنی مخصوص تلواریں ہوتی تھیں: رومن گلیڈیوس : مختصر اور کاری وار کے لیے مشہور۔ عرب سیف : خمدار، ہلکی اور تیز — اسلامی فتوحات کا مرکزی ہتھیار۔ جاپانی کٹانا (Katana) : سامورائی جنگجوؤں کی پہچان۔ یورپی لانگ سورڈ : صلیبی جنگوں اور قرون وسطیٰ کی نمائندہ۔ تلوار کا استعمال صرف مہارت نہیں مانگتا تھا، بلکہ دل و دماغ کا توازن بھی۔ ایک سچا تلوار باز جنگ کے ساتھ ساتھ اخلاقی...

Armored Legends

Image
  🛡️ Armored Legends "بکتر بند افسانے – لوہے کی دیواریں، فولادی داستانیں" جب تاریخ میں جنگ کا ذکر ہوتا ہے، تو ذہن میں اکثر تلواریں، گھوڑے اور تیر آتے ہیں۔ لیکن ایک اور شے ہے جو میدانِ جنگ میں طاقت، تحفظ اور دہشت کی علامت بنی — اور وہ ہے بکتر بند جنگی قوت ۔ یہ مضمون ان "Armored Legends" کا تذکرہ ہے جو یا تو انسان تھے — جیسے عظیم سپہ سالار جنہوں نے بکتر پہنا اور جنگ جیتی — یا وہ بکتر بند مشینیں ، جو دشمن کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گئیں۔ ⚔️ 1. قرونِ وسطیٰ کے بکتر پوش جنگجو (Knights in Armor) تیرہویں سے پندرہویں صدی کے یورپی نائٹس (Knights) نہ صرف جنگجو تھے، بلکہ شہزادگی، وقار اور وفاداری کی علامت بھی۔ ان کا فولادی بکتر جسم کو مکمل طور پر ڈھانپتا، اور ان کے نیزے، تلواریں اور گھوڑے اُنہیں تقریباً ناقابلِ شکست بنا دیتے۔ یہ "بکتر بند افسانے" صرف میدان میں نہیں، بلکہ لوک کہانیوں، نظموں اور افسانوں میں بھی امر ہو گئے۔ جیسے سر لانسلٹ اور رچرڈ دی لائن ہارٹ ۔ 🏇 2. اسلامی تاریخ کے بکتر بند سورما اسلامی تاریخ میں بھی بکتر بند جنگجو موجود رہے۔ صلاح ا...

Chronicles of Conflict

Image
  ⚔️ Chronicles of Conflict "تنازعات کی داستانیں" تاریخ کا دامن ایسے واقعات سے بھرا ہوا ہے جو انسان کی طاقت، حرص، عقیدے اور بقا کی جدوجہد کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان واقعات میں سب سے نمایاں "تنازعات" ہیں — وہ لڑائیاں جو کبھی سرحدوں کے لیے لڑی گئیں، کبھی نظریات کے لیے، اور کبھی محض طاقت کے مظاہرے کے لیے۔ "Chronicles of Conflict" یعنی "تنازعات کی داستانیں" دراصل وہ صفحات ہیں جن پر انسانیت نے اپنے سب سے تاریک اور سب سے روشن لمحات رقم کیے۔ 🏹 پہلا خونی تنازع — قابیل اور ہابیل تنازعات کی کہانی انسان کی تاریخ جتنی پرانی ہے۔ قرآن، بائبل اور دیگر مذاہب کی تعلیمات میں پہلا قتل قابیل اور ہابیل کا ذکر ملتا ہے۔ یہ واقعہ صرف دو بھائیوں کے درمیان دشمنی نہیں تھی، بلکہ انسان کی فطری حسد، غصے، اور ردِعمل کی علامت تھا۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ جب جذبات پر عقل غالب نہ رہے، تو انجام ہمیشہ تباہ کن ہوتا ہے۔ 🌍 تنازعِ قوم و ملت — ہجرت اور تقسیم 1947ء کی تقسیم ہند ایک عظیم انسانی المیہ تھا۔ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، خاندان بچھڑ گئے، اور ہزاروں جانیں گئیں۔ اس تنازع کی جڑ...

The War Room Diaries

Image
  🧠 The War Room Diaries "وار روم کی ڈائریاں – فیصلے جو تاریخ نے یاد رکھے" جب توپوں کی گھن گرج خاموش ہوتی ہے، اور سپاہی محاذوں سے واپس لوٹ آتے ہیں، تب مورخ قلم اٹھاتا ہے۔ مگر جنگ کی اصل کہانی صرف میدانِ جنگ میں نہیں لکھی جاتی — بلکہ وہ بند کمروں، خفیہ اجلاسوں، اور نقشوں سے بھرے "وار رومز" میں جنم لیتی ہے۔ یہی وہ جگہیں ہیں جہاں قوموں کی تقدیریں لکھی جاتی ہیں۔ "The War Room Diaries" ایسے ہی فیصلوں، رازوں، اور لمحہ بہ لمحہ تیار ہونے والی حکمتِ عملیوں کی جھلک پیش کرتی ہے۔ 🗺️ وار روم کیا ہوتا ہے؟ وار روم ایک ایسا مقام ہوتا ہے جہاں جنگ کے دوران تمام فوجی اور سیاسی قیادت اکٹھی ہو کر فیصلہ سازی کرتی ہے۔ یہاں نقشے، ریڈیو کنیکشن، خفیہ اطلاعات، اور فوری مشاورت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے، کیونکہ ایک غلط قدم — ایک غلط فیصلہ — ہزاروں جانوں کا ضیاع بن سکتا ہے۔ 🔍 چرچل کا وار روم: دوسری جنگِ عظیم کا اعصاب شکن مرکز لندن میں واقع وزیرِاعظم ونسٹن چرچل کا وار روم آج ایک عجائب گھر ہے، لیکن جنگ کے دنوں میں یہ ایک زندہ نظام کا مرکز تھا۔ یہاں دن رات ب...

Battles Beyond Time

Image
  🛡️ وقت سے پرے کی جنگیں (Battles Beyond Time) تاریخ صرف تاریخ کی کتابوں میں محفوظ الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ انسانی فطرت، طاقت کی ہوس، قربانی، بہادری، اور سچائی کی تلاش کی داستان ہے۔ دنیا کی کچھ جنگیں ایسی ہیں جو وقت کے پردے میں گم ہو چکی ہیں، لیکن ان کا اثر آج بھی ہماری دنیا میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔ یہ وہ جنگیں ہیں جو صرف میدانِ جنگ میں نہیں لڑی گئیں، بلکہ تہذیبوں، عقائد، اور نظریات کے درمیان بھی ہوئیں — جنگیں جو وقت کی حدود سے ماورا ہیں۔ ⚔️ 1. ٹروائے کی جنگ – حقیقت یا افسانہ؟ یونانی داستانوں میں ٹروائے کی جنگ کو ایک تاریخی واقعہ سمجھا جاتا ہے، مگر اس کی حقیقت آج بھی تحقیق طلب ہے۔ یہ جنگ نہ صرف ایک شہر کے زوال کی کہانی ہے بلکہ انسانی فخر، محبت اور انتقام کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ ہیلن کی وجہ سے شروع ہونے والی یہ جنگ ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ کس طرح ذاتی فیصلے تاریخ کا رخ بدل سکتے ہیں۔ 🌍 2. مہابھارت – اسطوری جنگ یا فلسفیانہ جنگ؟ ہندوستانی مہاکاوی "مہابھارت" میں دکھائی جانے والی کوروکشیتر کی جنگ ایک عظیم روحانی اور اخلاقی معرکہ ہے۔ اگرچہ کچھ اسے محض ایک اسطوری داستان سمجھتے ...

You’re Not Alone Here

Image
  You’re Not Alone Here — جب آپ واقعی تنہا نہیں ہوتے کبھی کبھی، جب رات کے سناٹے میں آپ اکیلے ہوتے ہیں، تو آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی آپ کو دیکھ رہا ہے، کسی کی موجودگی آپ کے قریب ہے، مگر آپ اسے نہیں دیکھ سکتے۔ یہ کہانی بھی ایسی ہی ایک رات کی ہے، جب فہد نے اپنے نئے گھر میں پہلا رات گزارا۔ نیا گھر، نئی امیدیں… مگر کوئی سایہ بھی تھا فہد کو نیا گھر بہت پسند آیا، مگر پہلی رات وہ کچھ عجیب محسوس کرنے لگا۔ کمرے میں خاموشی کے بیچ اچانک چیزیں ہلنے لگیں، اور کبھی کبھی دروازے کے باہر چھوٹے قدموں کی آواز آتی۔ وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ یہ سب کیا ہے۔ آوازیں اور سایے رات کے دوسرے پہر، فہد نے کھڑکی کے باہر ایک سایہ دیکھا، جو دھیرے دھیرے اُس کے کمرے کی طرف بڑھ رہا تھا۔ وہ گھبرا گیا، مگر جیسے ہی اس نے روشنی جلائی، سایہ غائب ہو گیا۔ تب اس کی جان میں ایک بات گھس گئی: "You’re not alone here." گھر کی تاریخ فہد نے پڑوسیوں سے پوچھا، تو پتہ چلا کہ اس گھر میں پہلے ایک بوڑھی عورت رہتی تھی، جو اچانک غائب ہو گئی تھی۔ لوگ کہتے ہیں وہ عورت آج بھی اپنے گھر میں ہے، اور اپنے گمشدہ پ...

Trapped in 1902

Image
  Trapped in 1902 — قید میں ایک دورِ گزرے کا خوفناک راز تصور کیجیے کہ آپ اچانک اپنے زمانے سے کسی ایسے وقت میں پھنس جائیں، جہاں ہر چیز آپ کے لیے ناواقف اور پرانی ہو، جہاں ٹیکنالوجی کا نام و نشان نہ ہو، اور جہاں آپ کا جسم اور دماغ ایک صدی پہلے کی حقیقت میں قید ہو۔ یہی ہوا تھا زید کے ساتھ۔ ایک پرانا مکان اور عجیب حادثہ زید کو ایک پرانے مکان کی مرمت کا کام ملا۔ یہ مکان شہر کے پرانے حصے میں تھا، جس کا نقشہ اور اندرونی ڈیزائن صدیوں پرانا تھا۔ کام کے دوران، زید نے ایک پراسرار کمرا دریافت کیا، جس میں ایک پرانی لکڑی کی الماری اور ایک غبار آلود دستاویز پڑی تھی۔ جب زید نے دستاویز کھولی، اچانک ایک روشنی چمکی اور وہ خود کو 1902 کے سال میں پایا — ایک ایسے زمانے میں جہاں لوگ گھوڑے گاڑیوں پر چلتے تھے، اور شہر میں بجلی کا سہولت ناپید تھی۔ پرانے زمانے کی قید زید نے محسوس کیا کہ وہ اس دور میں پھنس چکا ہے۔ ہر طرف پرانی گاڑیاں، لوگ، اور رسم و رواج اسے حیران کر رہے تھے۔ مگر سب سے خوفناک بات یہ تھی کہ وہ وہاں کسی کی نظروں سے اوجھل نہیں تھا۔ گاؤں والے اسے اجنبی سمجھتے، اور ایک پراسرار...

She Never Left

Image
  وہ کبھی گئی ہی نہیں — کچھ رشتے جسم کے ساتھ ختم نہیں ہوتے… ہر گھر کی اپنی ایک تاریخ ہوتی ہے۔ کچھ یادیں خوبصورت ہوتی ہیں، اور کچھ… ایسی جو سایہ بن کر وہیں ٹھہر جاتی ہیں۔ یہ کہانی ایک ایسے ہی گھر کی ہے — اور ایک عورت کی… جو مر چکی ہے ، مگر موجود ہے۔ نئی شروعات… پرانی ہوا ماہین اور سعد نے حال ہی میں شہر کے مضافات میں ایک پرانا گھر خریدا۔ بڑا صحن، لکڑی کی سیڑھیاں، اور اونچی چھتیں — سب کچھ ایک پرانی فلم کی طرح حسین۔ "یہ گھر مکمل سکون دے گا ہمیں،" سعد نے کہا۔ ماہین نے اثبات میں سر ہلایا، مگر اندر ایک عجیب سی سردی اُتر آئی تھی — ایسی جو موسم سے نہیں، موجودگی سے آتی ہے۔ خالی گھر؟ شاید نہیں… پہلے دن سے ہی کچھ غیر معمولی باتیں ہونے لگیں: رات کے وقت باورچی خانے سے برتنوں کے بجنے کی آواز پرانی الماری کا خودبخود کھل جانا اور ماہین کو محسوس ہونا کہ کوئی اُسے مسلسل دیکھ رہا ہے مگر سب سے خوفناک لمحہ وہ تھا جب اُس نے پہلی بار آئینے میں کسی اور کو دیکھا — ایک عورت، سفید جوڑا، بکھرے بال، اور آنکھوں میں خالی پن۔ پڑوسی کی کہانی ایک دن قریب رہنے والی بوڑھی خا...

A Knock at 3:17 AM

Image
  صبح 3:17 پر دستک — ایک ایسی رات جو کبھی ختم نہیں ہوئی دن کی روشنی میں سب کچھ معمولی لگتا ہے۔ مگر جب رات گہری ہو جاتی ہے، خاموشی چیخنے لگتی ہے، اور وقت 3:00 بجے سے آگے بڑھتا ہے — تب دنیا کا وہ دروازہ کھلتا ہے، جہاں سے صرف خوف جھانکتا ہے۔ یہ کہانی ایک ایسی ہی دستک کی ہے… جو روزانہ 3:17 AM پر آتی ہے — اور ہر بار کوئی نہ کوئی چیز ساتھ لے جاتی ہے۔ شروع کی بات… یہ سب کچھ اُس دن شروع ہوا جب انعم اور اُس کا شوہر علی شہر سے باہر ایک پرانا بنگلہ کرائے پر لے کر وہاں منتقل ہوئے۔ "یہاں تو سکون ہے، کوئی شور شرابہ نہیں!" علی نے خوشی سے کہا۔ انعم نے ہلکی سی مسکراہٹ سے جواب دیا، لیکن نہ جانے کیوں، اندر سے دل بےچین تھا۔ پہلی دستک منتقلی کے تیسرے دن، رات 3:17 پر دروازے پر تین ہلکی دستکیں ہوئیں۔ ٹک... ٹک... ٹک... علی جاگا، باہر جھانکا — کوئی نہیں تھا۔ "شاید کوئی جانور ہوگا،" اُس نے کہا، اور واپس سو گیا۔ مگر انعم کو لگا جیسے کوئی کھڑا ہے … بس نظروں سے اوجھل۔ روزانہ کی دستک چند دنوں بعد یہ دستک روزانہ ہونے لگی۔ ہمیشہ ایک ہی وقت پر: 3:17 AM پہلے دروازہ،...

Room 313

Image
  Room 313 — کمرہ جو کبھی خالی نہیں ہوتا ہر ہوٹل میں کچھ کمرے معمول سے ہٹ کر ہوتے ہیں — کبھی پرانے، کبھی بند، اور کبھی… بدنام۔ شہر کے سب سے پرانے ہوٹل "ریڈ کلاؤڈ ان" میں بھی ایسا ہی ایک کمرہ ہے: کمرہ نمبر 313 نہ صرف بدنام، بلکہ خوف کا نشان۔ لوگ کہتے ہیں کہ وہاں کوئی ہے۔ کوئی جو نظر نہیں آتا… مگر محسوس ضرور ہوتا ہے۔ ہوٹل کا عملہ اور کمرہ 313 جب بھی کوئی نیا ملازم ہوٹل میں شامل ہوتا ہے، اُسے پہلے ہی دن یہ ہدایت دی جاتی ہے: "کمرہ 313 کسی گاہک کو مت دینا۔" اگر کوئی پوچھے کہ کیوں؟ تو جواب صرف ایک ہوتا ہے: "یہ کمرہ مرمت کے لیے بند ہے۔" مگر پرانے عملے والے جانتے ہیں کہ یہ محض ایک بہانہ ہے۔ اصل بات کہیں زیادہ خوفناک ہے۔ وہ رات جب کمرہ کھلا… گزشتہ سال، ایک سیاح رات دیر سے آیا۔ تمام کمرے بھر چکے تھے۔ ریسیپشن پر موجود نئے ملازم نے، لاعلمی میں، کمرہ 313 کی چابی اُسے دے دی۔ سیاح نے شکریہ ادا کیا، سامان اٹھایا، اور لفٹ میں چڑھ گیا۔ لیکن صبح… نہ اُس نے کمرہ چھوڑا، نہ ناشتہ کیا۔ نہ فون کا جواب دیا، نہ دروازہ کھولا۔ جب ہوٹل اسٹاف نے دروازہ ت...

From Strangers to Soulmates

Image
  اجنبی سے ہمسفر تک — جب دو اجنبی دلوں کا رشتہ بن جاتے ہیں کبھی کبھی زندگی ہمیں ایسے لوگوں سے مِلاتی ہے جن سے ہماری کوئی توقع، کوئی پہچان، اور نہ ہی کوئی ماضی ہوتا ہے۔ وہ صرف ایک اجنبی کی صورت میں ہمارے سامنے آتے ہیں — لیکن وقت کے ساتھ، وہی اجنبی ہماری روح کے سب سے قریب ترین شخص بن جاتے ہیں۔ یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جہاں ایک عام سا تعارف، ایک غیر متوقع ملاقات، رفتہ رفتہ ایک نایاب تعلق میں ڈھل جاتی ہے۔ پہلی ملاقات: خاموشی اور حیرت ہم دونوں ایک تقریب میں ملے تھے۔ نہ کوئی خاص بات ہوئی، نہ کوئی گہری نظر کا تبادلہ۔ بس ایک "ہیلو"… ایک رسمی سا تعارف، اور پھر سب کچھ معمول کے مطابق۔ مگر دل کے کسی کونے میں ایک عجیب سی جستجو جاگ گئی تھی۔ شاید وہ خاموشی ہی ہماری پہلی "بات چیت" تھی۔ رفتہ رفتہ… دلوں کا رابطہ کبھی ایک مسکراہٹ، کبھی کسی بات پر ایک جیسا ردِعمل، اور کبھی بغیر کچھ کہے صرف ایک دوسرے کو سمجھ لینا… یہ سب کچھ ایسے ہی شروع ہوا، آہستہ آہستہ۔ ہماری باتیں زیادہ ہوئیں، ملاقاتیں بڑھیں، اور پھر ایک دن احساس ہوا کہ ہم اجنبی نہیں رہے ۔ ہم ایک دوسرے کی عادت بن چک...